PASHTO DREAM STORY

د قسمت لوبه

چوری شدہ لاش کا انتقام

Published from Blogger Prime Android App

میرا نام ڈاکٹر راجیو تھا، اور میں ایک کامیاب سرجن تھا۔ مگر میری ایک خفیہ زندگی بھی تھی، جسے کوئی نہیں جانتا تھا۔ میں چوری چھپے لاشوں سے اعضاء نکال کر بیچتا تھا۔ یہ غیر قانونی تھا، مگر پیسہ مجھے اندھا کر چکا تھا۔

ایک دن مجھے ایک امیر گاہک کا فون آیا۔ اس کے بیٹے کو ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت تھی، اور وہ کسی بھی قیمت پر ایک صحت مند دل چاہتا تھا۔ میں نے فوراً شہر کے قبرستان کے گورکن سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ کوئی تازہ لاش آئی ہے یا نہیں؟ اس نے بتایا کہ آج ایک مولوی صاحب کی نوجوان بیٹی کا انتقال ہوا ہے۔ میں نے موقع غنیمت جانا اور گورکن کو ایک سونے کی انگوٹھی دی کہ وہ رات کو لاش قبر سے نکال کر مجھے دے دے۔

رات کے اندھیرے میں میں اپنے کلینک میں تھا جب گورکن لاش لے کر پہنچا۔ میں نے جلدی سے ٹیبل پر لاش رکھی اور دروازہ لاک کر دیا۔ جیسے ہی میں نے لڑکی کے چہرے سے کفن ہٹایا، میرے ہوش اڑ گئے! وہ بالکل ویسی ہی لگ رہی تھی جیسے میں نے اپنی نرس کی زبانی سنا تھا—پر سکون، معصوم اور نیک چہرہ۔ مگر جیسے ہی میں نے چاقو اٹھایا، اچانک بجلی چلی گئی۔

کلینک مکمل اندھیرے میں ڈوب گیا، اور اچانک ایک سرد ہوا چلنے لگی۔ میری ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ دوڑ گئی۔ اچانک مجھے محسوس ہوا جیسے کوئی میرے پیچھے کھڑا ہے۔ میں نے فوراً موبائل کی روشنی جلائی، مگر وہاں کوئی نہیں تھا۔ جیسے ہی میں دوبارہ لاش کی طرف متوجہ ہوا، وہ لڑکی آنکھیں کھول چکی تھی!

میری سانسیں رکنے لگیں۔ اس کی آنکھوں میں ایک غیر معمولی چمک تھی، اور اس کے ہونٹوں پر ایک خفیف سی مسکراہٹ تھی۔ اچانک، اس کے مردہ ہاتھ نے میرا بازو پکڑ لیا! میں چیخنا چاہتا تھا، مگر میری آواز جیسے گلے میں اٹک گئی۔

اچانک، کمرے میں ایک سرگوشی گونجی:
"حرام کمائی سے زندگی بنانے والے! کیا تم نے سوچا تھا کہ میرے جسم کو چوری کر کے تم بچ جاؤ گے؟"

مجھے لگا جیسے میں زمین میں گڑھ گیا ہوں۔ اس کے بعد جو ہوا، وہ بیان سے باہر ہے۔ میں بے ہوش ہو گیا، اور جب ہوش آیا تو خود کو قبرستان میں پایا—اسی قبر کے اندر جہاں سے میں نے اس لڑکی کی لاش نکلوائی تھی!

میں زور زور سے چیخنے لگا، مگر باہر کوئی نہیں تھا۔ میں نے بمشکل خود کو باہر نکالا اور دوڑ کر شہر واپس آیا۔ مگر یہ سب کسی کام کا نہ تھا۔ کچھ دن بعد، میرا کلینک بند ہو گیا، میرا لائسنس منسوخ کر دیا گیا، اور میں شدید بخار میں مبتلا ہو گیا۔ میں ہر رات اس لڑکی کو اپنے خواب میں دیکھتا تھا، جو مجھے کہتی:
"تمہیں اپنے گناہوں کی سزا ضرور ملے گی!"

چند ماہ بعد، میں اپنے کمرے میں مردہ پایا گیا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ میری موت کیسے ہوئی، مگر میری آنکھیں کھلی ہوئی تھیں، جیسے میں مرتے وقت بھی کسی خوفناک چیز کو دیکھ رہا تھا…


---

نتیجہ:
حرام کمائی اور ناجائز کام کبھی بھی خوشحالی نہیں لاتے۔ جو دوسروں کے ساتھ برا کرتا ہے، قدرت اسے اسی دنیا میں اس کا بدلہ دے دیتی ہے۔

تبصرے